امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
زحمت اخلاص

زحمت اخلاص

ایک عجولانہ قضاوت سے اپنے آپ کو مخلص شمار نہ کریں۔بلکہ یہ اعتراف کریں کہ اخلاص کا مالک بننا بہت مشکل و دشوار ہے۔

حضرت امیرالمؤمنین(ع) فرماتے ہیں:

'' تَصفِیَةُ مِن العَمَل اَشَدُّ مِن العَمَل وَ تَخلِیصُ النِّیةِ مِن الفَسَادِ اَشَدُّ عَلی العَامِلِینِ مِن طُولٍ'' ([1])

عمل کو خالص کرنا ،جو اصل عمل سے سخت تر ہے اور فساد سے نیت کو خالص کرنا اہل عمل کے لئے جنگ کو طول دینے سے زیادہ سخت ہے۔

دوسری روایت میں ہے امام صادق(ع) فرماتے ہیں:

'' اَلاِبقَائُ عَلی العَمَلِ حتّیٰ یَخلِص اَشَدُّ مِن العَمَلِ ''([2])

عمل کو ادامہ دینا ،تاکہ وہ خالص ہوجائے ،اصل عمل سے سخت ہے۔

ان روایات پر دقت کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اولیاء خدا ،برجستہ شخصیات  اور علماء حقہ نے کاموں میں اخلاص کو اختیار کیا اور اپنے اعمال کو مخلصانہ طور پر انجام دیا ،انہوں نے کن سختیوں اور دشواریوں کو برداشت کیا اور مرحلہ اخلاص تک پہنچے۔

حضرت امام رضا(ع) فرماتے ہیں:

'' یَخلِصُونَ کَمَا یَخلِصُ الذَّھَبَ'' ([3])

جس طرح سونا ،سونار کے پاس حرارت کی وجہ سے زیادہ خالص ہوجاتا ہے اسی طرح وہ بزرگان بھی بہت مشکلات اور دشواریوں کو تحمل کرنے کے بعد اخلاص

کی منزل تک پہنچے۔وہ اس طرح خالص ہوجاتے تھے کہ جیسے سونا خالص ہوتا ہے۔

قلب روی اندودہ نستانند در بازارحشر

خالصی باید کہ از آتش برون آید سلیم

انسان کا دل بہت سی سختیوں کو برداشت کرنے کے بعد اس قابل ہوتا ہے کہ بازار حشر میں پیش کیا جائے،جس طرح سونا تپش اور حرارت کے بعد ہی خالص ہوتا ہے اور اس میں چمک پیدا ہوتی ہے۔

اسی بناء پر رسول اکرمۖ کے اس فرمان پر تعجب نہ کریں کہ جب رسول اکرمۖ نے فرمایا :

''مَن اَخلَصَ لِلّٰہ اَربَعِینَ یَوماً فَجَّرَ اللہُ یَنَابِیعَ الحِکمَةِ مِن قلبِہ عَلیٰ لِسَانہ''([4])

جو بھی چالیس دن اخلاص سے خدا کے لئے عمل انجام دے خداوند کریم اس کے دل سے،اس کی زبان پر حکمت کے چشمے جاری کرتا ہے۔

کیونکہ جو اپنے وجود و جسم کو شیطان کے وجود سے پاک کرے اور خواہشات نفسانی کو ترک کرے ملائکہ کو اپنے دل میں جگہ دے اور اپنے دل کو خدا کا گھر قرار دے تو اس کی خدمت میں مامور ملائکہ اس کے دل پر حکمتیں نازل کریں گے،اس پر الہام ہوگا۔

ان مراحل تک پہنچنے کے بار ے میں امام صادق(ع)  فرماتے ہیں:

''اَلقَلبُ حَرَمُ اللہ فَلَا تُسکِن فَی حَرَم ِ اللہ غَیرَاللہ''([5])

دل خدا کا حرم ہے ۔ پس خدا کے حرم میں غیر خدا کو جگہ نہ دو۔

جو انسان اخلاص کی منزل کو پالے وہ تمام گناہوں سے ہاتھ اٹھا لیتا ہے۔کیونکہ اخلاص اس وقت اپنی انتہا کو پہنچتا ہے کہ جب انسان مکمل طور پر گناہوں ،اور آلودگیوں سے پاک ہوجائے۔

حضرت امیرالمؤمنین(ع) اس حقیقت کی یوں تصریح فرماتے ہیں:

''تَمَامُ الاِخلَاصِ تَجَنُّبُ المَعَاصِی'' ([6])

اخلاص کی انتہا ،تمام گناہوں سے پرہیز کرنا ہے۔

در راہ  او  شکستہ  دلی می خرند  و  بس

بازارِ خود فروشی از آن سو ی  دیگر است

اس کی درگاہ میں صرف شکستہ دلوں کو ہی خریدا جاتا ہے۔خود فروشی کے بازار کہیں اور ملیں گے۔

واجبات کو انجام دینے میں پاک نیت کا ہونا اخلاص کی انتہا نہیں ہے بلکہ محرمات کو ترک کرنا بھی اس کی شرط ہے ۔بلکہ جو انسان عالم معنیٰ تک پہنچے اور حقائق کی جستجو میںہو،وہ اپنی سوچ و فکر کو خالص اور پاک کرے۔

جس طرح رسول اکرم ۖایک روایت میں فرماتے ہیں:

''فَاتَّقِ اللہ تَعالیٰ وَ اَخلِص ضَمِیرِکَ'' ([7])

خدا سے ڈرو اور اپنے ضمیر خالص و پاکیزہ رکھو۔

کیونکہ اگر انسان اپنے افکار و رفتار کو پاک کرے تو وہ راہ نجات تک پہنچ سکتا ہے۔

حضرت امیرالمؤمنین (ع)  فرماتے ہیں :

''بِالاخلَاصِ یَکُونُ الخِلَاصَ'' ([8])

اخلاص کے ذریعہ رہائی حاصل ہوتی ہے۔

جس طرح بدن کو دھونے سے وہ ہر قسم کی گندگی و آلودگی سے پاک ہوجاتا ہے ،اسی طرح اخلاص سے خواہشات ِ نفسانی اور شیطانی سے رہائی پا سکتے ہیں ۔

اس وقت آپ کے دل میں حکمتوں کی کے چشمے اور چھپے ہوئے اسرار و رموز آپ کی زبان پر جاری ہوں گے۔یہ اس صورت میں ممکن ہے جب آپ اپنے کو خدا کے لئے خالص کریں ۔جیسا کہ اس جملہ میں ہے(مَن اَخلَصَ لِلّٰہ) یعنی جو خدا کے لئے اخلاص اختیار کرے نہ کہ حالات و مقامات کو حاصل کرنے کے لئے۔ مراتب و مقامات تک پہنچنے کے لئے اخلاص اختیار کریں اور آپ کا ہدف مجہولات کو کشف کرنا اور حالات و مقامات ہوں  تو جان لیں ،کہ آپ اپنے آپ کو بہت بڑے خطرات میں مبتلا کررہے ہیں۔

 


[1]۔ بحار  الانوار:ج۷۷ص۲۹۰

[2]۔بحار  الانوار:ج۷۰ص۲۳۰

[3]۔ بحارالانوار:۵۲ص۱۱۵

[4]۔ بحارالانوار:ج۷۰ص۲۴۹

[5]۔ بحارالانوار :ج۷۷ص۲۱۵

[6]۔ بحارالانوار :ج۷۷ص۲۱۵

[7]۔ بحارالانوار :ج۷۸ص۲۸۰

[8]۔ الکافی:ج ۲ص۴٦۸

 

 

    بازدید : 7546
    بازديد امروز : 73317
    بازديد ديروز : 85752
    بازديد کل : 133161760
    بازديد کل : 92189065