امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
دنیاکی واحد عادل حکومت

دنیاکی واحد عادل حکومت

جیساہم نے کہاتھاکہ حضرت  بقیة اللہ الاعظم (عج) کی عادلانہ الٰہی حکومت عالمی ہوگی،جوپوری دنیاپرحکومت کرےگی۔زمین کےکسی خطےحتی کہ بیابانوں، پہاڑوں میں بھی ان کی قدرت وحکومت کےعلاوہ کوئی حکومت نہیں ہوگی ۔پوری دنیاانکی عادلانہ وشریفانہ حکومت سے سرشار ومستفیدہوگی۔

ہم حضرت بقیةاللہ الاعظم (عج)  کی زیارت میں یوں پڑھتےہیں:

 ... وَتَجْمَعَ بِهِ الْمَمالِكَ كُلَّها ، قَريبَها وَبَعيدَها ، عَزيزَها وَذَليلَها ، شَرْقَها وَغَرْبَها ، سَهْلَها وَجَبَلَها ، صَباها وَدُبُورَها ، شِمالَها وَجُنُوبَها ، بَرَّها وَبَحْرَها ، حُزُونَها وَوُعُورَها ، يَمْلَأها قِسْطاً وَعَدْلاً ، كَما مُلِئَتْ ظُلْماً وَجَوْراً ..(1)

ان کے ذریعہ تمام حکومتوں کو ایک حکومت میں تبدیل کردیا جائے گا۔وہ ان میں سے نزدیک اور دور باعزت و ذلیل، مشرق و مغرب کی حکومتوں کو اور ان کے صحرا ؤں اور پہاڑوں ،چراگاہوںاور بیابانوں کو شمال و جنوب ،خشکی و تری اور ان میں سے ذرخیز و بنجر زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا کہ جس طرح وہ ظلم و جور سے بھرچکی ہو گی۔

اس بناء پر  حضرت  بقیة اللہ الاعظم (عج) سب حکومتوں کو ایک عادلانہ حکومت میں تبدیل کر یں گے وہ دنیا کی تمام حکومتوں کو اپنی حکومت کے زیر تسلط  لے آئیں گے۔چاہے وہ حکومت مشرق میں ہو یا مغرب میں ،چاہے وہ قدرت کے لحاظ سے طاقتور ہو یا کمزور ۔وہ پوری دنیا پر فتح و نصرت کے ذریعہ واحد عادلانہ حکومت قائم کریں گے ۔ دنیا کی تمام حکومتیں ان کی حکومت میں مل جائیں گی۔

رسول اکرمۖفرماتے ہیں:
 الأئمّة من بعدي اثنا عشر ؛ أوّلهم أنت يا عليّ ، وآخرهم القائم الّذي يفتح اللَّه تعالى ذكره على يديه مشارق الأرض ومغاربها .(2)

 میرے بعد بارہ امام ہوں گے جن میں سے پہلے امام یا علی آپ ہیں اور آخری امام قائم  ہیں کہ  خدا اس کے ہاتھوں سے زمین کے مشرق و مغرب کو فتح کرے گا۔

ساری دنیا پر فتح پانے سے دنیا کے ہر خطے میںخدا کی عادلانا حکومت حاکم ہو گی۔کہیں بھی ظلم و ستم کا چھوٹا سا نمونہ بھی دکھائی نہیں دے گااسی وجہ سے دنیا کے سب مظلوم حضرت امام مہدی علیہ السلام کی عادل حکومت کے منتظر ہیں وہ اسی حکومت کے انتظار میں ہیں کہ جب پوری دنیا میں عدل و انصاف حاکم ہوگا۔

ہم  آنحضرت کی زیارت میں  پڑھتے ہیں:

 اَلسَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْمُؤَمَّلُ لِإِحْياءِ الدَّوْلَةِ الشَّريفَةِ .(3)
سلام ہو تجھ پر کہ جس کی شریف(عادلانہ)حکومت کو زندہ رکھنے کے لئے آرزو کی جاتی ہے۔

حضرت امام باقر علیہ السلام،ان کی درخشاں حکومت اور عصرِ ظہور کے بارے میں میں فرماتے ہیں:

 يظهر كالشّهاب ، يتوقّد في الليلة الظلماء ، فإن أدركت زمانه قرّت عينك .(4)
جس طرح راتکیتا ریکیمیںشہاب شعلہ ور ہوتا ہے ، اگران کے زمانہ کودی کھو گے تو تمہاری آنکھ یںروشنہ وجائیںگی۔

جس طرح سیاہ رات میں اگرکوئی روشن ستارہ نمودارہوتووہ سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلیتاہے۔حضرت مہدی علیہ السلام کےظہورکازمانہ بھی ایساہی ہوگا۔

جب سب انسان گمراہی، تاریکی اور فساد میں مبتلاہوں گے، تولوگوں کے لئے امام زمانہ علیہ السلام کاظہوراس قدردرخشاںومنورہوگاکہ سب لوگ اسی کی جانب متوجہ ہوجائیں گےتاکہ ضلالت وگمراہی کی تاریکی سےنکل کرہدایت ونجات کی طرف آسکیں۔

اس وقت منتظرین اورانتظار کرنے والوںکی آنکھیں روشن ہوجائیں گی ۔ ان کی تھکاوٹ وخستگی ختم ہوجائےگی اوران میں خوشی ومسرّت کی لہردوڑجائےگی۔جب لوگوں میں رات کےگھپ اندھیرےکی طرح اختلافات،جنگ وجدال،ظلم وستم،خونریزی وفساداپنےعروج پرہوگاتوآنحضرت کی عادلانہ حکومت ان مظلوم اوربے آسرالوگوں کووحشت واضطراب سےنکالےگی۔ایسےدن کےبارے میں رسول اکرمۖنےفرمایا:

 إبشروا بالمهدي ، إبشروا بالمهدي ، إبشروا بالمهدي ، يخرج على حين اختلاف من الناس وزلزال شديد ، يملأ الأرض قسطاً وعدلاً كما ملئت ظلماً وجوراً ، يملأ قلوب عباده عبادة ، ويسعهم عدله .(5)

تمہیں مہدی علیہ السلام کے بارے میں بشارت دیتا ہوں  مہدی علیہ السلام کے بارے میں بشارت دیتا ہوں مہدی علیہ السلام کے بارے میں بشارت دیتا ہوں،جب لوگوں میں شدید اختلافات ہوں گے تو اس وقت امام زمانہ  علیہ السلام   ظہور کریں گے اور زمین کو عدل و انصاف سے اس طرح پر کریں گے جس طرح سے وہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔وہ خدا کے بندوں کے قلوب کو حالت عبادت و بندگی سے سرشار کریں گے سب پر ان کی عدالت کا سایہ ہوگا۔

رسول اکرمۖنے فرمایا:

 يحلّ باُمّتي في آخر الزمان بلاء شديد من سلاطينهم لم يسمع بلاء أشدّ منه حتّى لايجد الرجل ملجأ، فيبعث اللَّه رجلاً من عترتي أهل بيتي يملأ الأرض قسطاً وعدلاً كما ملئت ظلماً وجوراً .
 يحبّه ساكن الأرض وساكن السّماء ، وترسل السّماء قطرها ، وتخرج الأرض نباتها لاتمسك فيها شيئاً...
 يتمنّى الأحياء الأموات ممّا صنع اللَّه بأهل الأرض من خيره .(6)

آخری زمانے میں میری امت کو اپنے بادشاہوں و حکمرانوں کی طرف سے سخت مشکلات کا سامنا ہوگاکہ کسی نے بھی اس سے زیادہ سختی کا نہیں سنا ہوگا۔انسان کو کوئی پناہگاہ اور ان سے فرار کی جگہ میسر نہیں ہو گی۔

پس خدا وند متعال میری عترت و اہلبیت علیھم السلام سے  ایک شخص کو ان کی طرف بھیجے گا ۔جو زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا کہ جس طرح وہ ظلم و جور سے بھر چکی تھی۔

زمین و آسمان کے مکین اسے دوست رکھتے ہیں ۔آسمان بارش برسائے گا ۔زمین نباتات اُگائے گی اوراس میں سے کوئی چیز بھی اپنے اندر نہیں رکھے گی ،اس وقت زندہ افراد آرزو کریں گے کہ کاش ان کے مردے بھی ان کے ساتھ ہوتے ۔ان کی اس آرزو کی وجہ  اس زمانے میں اہل زمین پر کی جانے والی خوبیاں ہیں۔

ہم حضرت مہدی علیہ السلام کی عادلانہ حکومت کے جلد آنے کی امید کرتے ہیں اور ہم ان بزرگوار کی عالمی حکومت کے قائم ہونے کے شاہد ہوں۔

--------------------  پاورقی --------------------------
1) صحيفه مهديّه :618

2) بحار الأنوار : 378/52 ح 184

3) صحيفه مهديّه : 620

4) الغيبة مرحوم نعمانى : 150 .
5) الغيبة شيخ طوسى رحمه الله : 111 .
6) إحقاق الحقّ : 152/13 .

 

منبع: ویب سائٹ مهدویت                               
امام  مہدی  عجل الله تعالی فرجه الشریف  کی  آفاقی  حکومت:29  
           

بازدید : 2926
بازديد امروز : 13918
بازديد ديروز : 112715
بازديد کل : 134665762
بازديد کل : 93103084