امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
مجلس مباہلہ میں حاضری

مجلس مباہلہ میں حاضری

شیعہ علماء نے بہت تکلیفیں اور زحمتیں  برداشت کرکے خدا کے دین کی پاسداری کی اور اسے انحراف سے بچالیا۔ہمارے بزرگان نے حریم ولایت کے دفاع اور شیعہ مذہب کو اثبات کرنے کے لئے کسی قسم کی کوشش ا ور قربانی سے دریغ نہیں کیا۔

اہل بیت عصمت و طہارت کے عالی اور با عظمت مقام پر اعتقاد و یقین کی بناء پر وہ مخالفین اور دشمنوں سے مباہلہ کے لئے بھی حاضر ہوئے، اس عمل سے انہوں نے ولایت کی راہ میں حائل کانٹوں کو اکھاڑا  اور دشمنوں کو نابود کردیا۔

جلیل القدر عالم دین جناب محمد ابن احمد  کا مباہلہ ان فداکاریوں کا ایک نمونہ ہے۔انہوں نے دشمنوں کے لئے بھی شیعہ عقائد کی حقانیت کو ثابت کیا،وہ شیعوں کے بزرگ علماء میں سے ہیں اور بعض بزرگ شیعہ علماء جیسے شیخ مفید ،ان سے روایت نقل کرتے تھے۔

انہوں نے شیعہ عقائد کے بارے میں بہت سی کتابیں لکھیںاور جناب قاسم ابن علائ کے بابرکت محضر سے استفادہ کیا۔

وہ بینائی کھوجانے کے بعد پڑھنے لکھنے کی نعمت سے محروم ہوجانے کے باوجود اپنے سینے میں محفوظ معلومات کو کاتب کے ذریعہ کاغذکی نظر کرتے،اس طرح سے انہوں نے مکتب تشیع کو بہت سی گرانبہا  اور انمول کتابیں فراہم کی۔وہ سیف الدولہ ہمدانی کے نزدیک اعلیٰ مقام رکھتے تھے۔ انہوں نے سیف الدولہ ہمدانی کے سامنے موصل کے قاضی سے مباہلہ کیا کہ جو جاہلانہ تعصب کی عینک  اتارنے کو تیار نہ تھا،مجلس مباہلہ برپا ہوئی اور مباہلہ کے اختتام کے بعد موصل کے قاضی کو اپنی سلامتی سے ہاتھ دھونے پڑے،وہ بخار میں مبتلا ہوگیا،اس نے مباہلہ میں جو ہاتھ بلند کیا تھا وہ بھی سیاہ ہوگیا اور اگلے روز ہلاک ہوگیا۔([1])

بزرگ شیعہ عالم مرحوم محمد ابن احمدنے اپنے یقین کامل اوراعتقاد کی وجہ سے متعصب دشمن پر غلبہ پایا۔اس طرح انہوں نے اپنے اس عمل سے سب کے لئے شیعہ عقائد کی حقانیت کو مزید آشکار کیا اور ان کے دلوں میں یقین کو محکم کیا۔شیعہ تاریخ ایسے نمونوں سے بھری پڑی ہے کہ بزرگان دین نے اپنے یقین کامل اور اطمینان قلب کے ذریعہ دشمن کے ساتھ مقابلہ کیا اور دوسروں کے دلوں میںبھی یقین کا پیدا کیا۔

''میر فندرسکی ''ایسی ہی ایک اور مثال ہیں کہ جنہوں نے اپنے ایمان و یقین کامل کے ذریعہ دشمن کو محکوم و مغلوب کیا اور دوسروں کے دلوں میں یقین کا بیج بویا۔

اس واقعہ کو مرحوم نراقی کتاب'' الخزائن ''میں یوں رقم کرتے ہیں:

''میر فندرسکی''سیاحت کے ایام میں کفار کے ایک شہر میں پہنچے اور وہاں کے لوگوں سے گفتگو کے لئے بیٹھ گئے،ایک دن ایک گروہ نے ان سے کہا کہ ہمارے عقائد کی حقانیت اور آپ کے عقائد کے بطلان کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ ہماری عبادت گاہیں دوہزار سال پہلے تعمیر ہوئی ہیں اور ابھی تک ان میں خرابی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔لیکن آپ کی اکثر مساجد سو سال سے زیادہ باقی نہیں رہتی اور خراب ہوجاتی ہیں چونکہ ہر چیز کی لقاء اور حفاظت،اس کی حقانیت کی دلیل ہے،پس ہمارا دین بر حق ہے اور آپ کا دین باطل ہے۔

'' میر فندرسکی '' نے اپنے یقین و اعتقاد کی بناء پر جواب دیا کہ آپ کی عبادت گاہوں کا باقی نہ رہنا اور ہماری مساجد کے خراب ہونے کی یہ وجہ نہیں ہے، بلکہ اس کا راز یہ ہے کہ ہماری مساجد  میں صحیح عبادت انجام پاتی ہے اور مساجد میں خداوند بزرگ و برتر کا نام لیا جاتا ہے کہ وہ عمارت اسے تحمل کرنے طاقت نہ رکھنے کی وجہ سے خراب ہوجاتی ہیں۔

لیکن آپ کی عبادت گاہوں میں صحیح  اور حقیقی عبادت انجام نہیں  دی جاتی، بلکہ کبھی اس میں فاسد اعمال انجام دئیے جاتے ہیں ،لہٰذا ان میں کسی قسم کی خرابی رونما نہیں ہوتی۔اگر ہمارے پروردگار کی عبادت تمہاری عبادت گاہوں میں انجام دی جائے تو وہ اسے بھی متحمل نہیں کر پائیںگی اور خراب ہوجائیںگی۔

انہوں نے کہا یہ بہت آسان کام ہے ،آپ ہماری عبادت گاہوں میں جاکر وہاں اپنی عبادت کریں  تاکہ ہماری حقانیت اور آپ کابطلان ثابت ہوجائے،سید نے قبول کیا اور وضو کرنے کے بعد خدا پر توکل اور اہل بیت عصمت و طہارت سے توسل کیا،پھر وہ ان کی بہت بڑی عبادت گاہ میں داخل ہوئے کہ جو بہت مضبوط بنی ہوئی تھی اور دو ہزار سال پرانی تھی۔

لوگوں کی بہت بری تعداداس نظارہ کو دیکھنے کے لئے بیٹھی ہوئی تھی ،سید نے عبادتگاہ میں داخل ہونے کے بعد اذان و اقامت کہی اور نماز کی نیت سے بلند آواز سے (اللہ اکبر) کہا اور عبادتگاہ سے باہر کی طرف بھاگ آئے، اچانک اس عبادتگاہ کی چھت گر گئی اور دیواریں بھی خراب ہوگئی ۔اس کرامت کی وجہ سے بہت سے کفار دین اسلام سے مشرف ہوئے۔([2])

''میر فندرسکی'' نے اپنے اعتقاد و یقین اور کامل ایمان کے ذریعہ اپنے دل کو محکم و مضبوط کیا۔

 


[1] ۔ فوائدالرضویہ محدث قمی:٣٨٨

[2] ۔ جامع الدرر:ج۲ص۳۷۰، تذکرةالقبور:٦٠

 

    بازدید : 7184
    بازديد امروز : 0
    بازديد ديروز : 108239
    بازديد کل : 132053332
    بازديد کل : 91531218