امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
عقلی تکامل

عقلی تکامل

انسان کے وجود کی تخلیق بہت حیرت انگیز اور مہم ہے۔ یعنی اگر انسان خود پہچان لے تو وہ بہت سے غیر معمولی اور اہم کام انجام دے سکتا ہے۔لیکن اگر وہ اپنے اندر پوشیدہ قوّتوں سے آگاہ نہ ہو تو وہ صرف اپنی زندگی بسر کرکے بہت بڑے عظیم سرمائے کو ضائع کردیتا ہے۔

حضرت امیرالمؤمنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام  نے اپنے  ارشادات میں بارہا انسانوں کو اس حقیقت سے آگاہ فرمایا ہے اور انہیںہوشیارکیا ہے کہ وہ کہیں یہ گمان نہ کریں کہ وہ ایک چھوٹی سی مخلوق اور کم قیمت جزء ہے۔ بلکہ جان لو کہ انسان کے وجود میں اسرار کی ایک دنیا موجود ہے۔

افسوس کہ اس وقت کے معاشرے میں ایسے عظیم رہبر کی قیادت کو سمجھنے کی صلاحیت نہیں تھی۔انہوں نے امیرالمؤمنین علیہ السلام  سے اس بارے میں کوئی سوال نہ کیا۔جب مولائے کائنات امیرالمؤمنین علی علیہ السلام نے سب کو بتایا کہ میں زمین سے زیادہ آسمان کے اسرار و رموز سے آگاہ ہوں، مجھ سے سوال کرو تاکہ تمہیں اس کا جواب دوں، تو اتنے بڑے مجمع میں سے صرف ایک شخص اٹھا اور اس نے سوال پوچھا کہ مولا میرے سر پر بالوں کی تعداد کتنی ہے؟تاریخ میں یہ ثبت نہیں ہوا کہ وہاں موجود لوگوں کی اتنی بڑی  تعدادمیں سے کسی نے اس احمقانہ سوال پر اس کی سرزنش کی ہو۔

حضرت امیرالمؤمنین علی علیہ السلام نے انسانوں کو دماغ کی حیرت انگیز قدرت سے آگاہ فرمایا اور انہیں ایسی پوشیدہ قوّتوں کے بارے میں خبر دی کہ جنہیں انسان بیدار کرکے بروئے کار لائے۔ لیکن آنحضرت کے چند خاص اصحاب کے علاوہ کسی نے دماغ کی ناشناختہ قدرت کے بارے میں کچھ نہ سیکھا۔

اس دن سے آج تک صدیاں گزرگئیں۔لیکن ابھی تک بہت سے لوگوں کو دماغ کی عجیب اور حیرت انگیز قدرت سے آگاہی حاصل نہیں ہے اور جنہوں نے اسے درک کرلیا،ان کے لئے بھی ابھی دماغ کی بہت سی مخفی قدرتوں کو پہچاننا باقی ہے۔

 

    بازدید : 7408
    بازديد امروز : 19885
    بازديد ديروز : 89459
    بازديد کل : 131326826
    بازديد کل : 91069383