امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
وقت سے استفادہ کرنا

وقت  سے  استفادہ  کرنا

انسان محدود زندگی کا مالک ہے اس کے بر عکس اسرار و علوم اور اطلاعات کی ایک دنیا ہے ۔ ہمارا محدود ذہن حیاتی مسائل ، ارزش مند موضوعات اور دیگر تمام امور کو کس طرح احاطہ کر سکتا ہے ؟ ہماری فکر محدود ہے اس محدود مدت میں ہمیں زندگی کے مہم امور کو اہمیت دینی چا ہئے اور بے ارزش مسائل کی طرف توجہ نہیں کرنا چا ہئے ۔

بے جا تفریحات ، بے ارزش کتب کا مطالعہ ، ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے مختلف پروگرامز بہت آسانی سے ذہن اور فکر کو مشغول کر تے ہیں اور اسے زندگی کے اہم امور کی جانب توجہ دینے سے روکتے ہیں عالی اہداف کے حصول کے لئے ایسے بے ارزش امور سے چشم پوشی کریں اور اپنے ذہن کو ان چیزوںمیں مشغول نہ کریں تا کہ مہم امور کو وقت دے سکیں ۔

حضرت امیر المو منین (ع)  فرماتے ہیں :

'' احذروا ضیاع الاعمار فیما لا یبقیٰ لکم فغائتھا لا یعود ''([1])

اپنی عمر کو ان چیزوں میں ضائع کرنے سے گریز کریں کہ جو آپ کے لئے باقی نہیں رہتیں کیو نکہ گزری ہوئی زندگی واپس نہیں آتی ۔

آپ ابھی سے یہ تعہد کریں کہ آ پ کا مستقبل ، ماضی کی بنسبت بہتر ہو اور

اگر آپ اپنے ماضی پر پشیمان ہوں تو کوئی ایسا کام نہ کریں کہ مستقبل میں بھی افسوس و پشیمانی کا سامناہو۔

 حضرت امیرالمومنین علی (ع) فرما تے ہیں :

'' بادر الفرصة قبل ان تکون غصة ''([2])

فرصت سے استفادہ کریں اس سے پہلے کہ پشیمانی و افسوس ہو  ۔

جہاں پر بھی ضرر کا اندیشہ ہو ، وہاں سے واپس لوٹنے میں ہی آپ کے لئے فائدہ ہے پس آپ جہاں بھی ہوں ، سعی و کوشش کریں کہ آنے والا وقت ، گزرے ہوئے وقت سے بہتر ہو ،آپ وقت اور فرصت سے استفادہ کریں ، جب تک مہلت ہو اپنی زندگی کے لمحات سے بہتر طور سے  استفادہ کریں ۔

 


[1] ۔ شرح غرر الحکم:ج ٢ص  ٢ ٨ ٢

[2]۔ نہج البلاغہ مکتوب: ٣١

 

 

    بازدید : 7481
    بازديد امروز : 82323
    بازديد ديروز : 85752
    بازديد کل : 133179773
    بازديد کل : 92198071