امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
محرم کی عزاداری میں شيعوں کو جلانا اور اربعین کی زیارت میں ان کا قتل عام

محرم  کی عزاداری میں شيعوں کو جلانا

اور اربعین کی زیارت میں ان کا  قتل عام

چوتھی صدی ہجری میں عزاداروں کو قتل کرنےیا جلا کر شہید کرنے سے نہ صرف یہ کہ وہ شیعوں کی عزاداری کو نہیں روک سکے بلکہ اس سے شیعوں میں سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری نے مزید فروغ پایا ۔

یہ عزاداری صدیوں سے جاری رہی اور آخرکار اربعین حسینی کے  ایّام میں اس کا سلسلہ  لاکھوں شیعوں کی زیارت تک جا پہنچا ۔ اس سے پہلے دشمن صرف عزاداری سے خوفزدہ تھے لیکن اب وہ اربعین کے ایّام میں شیعوں کی زیارت سے بھی خائف ہیں جس کی وجہ سے وہ زیارت کی مخالفت کر رہے ہیں اور  زائرین کو شہید کر کے اربعین کے موقع پر لاکھوں کی تعداد میں آنے والے زائرین  کو روکنے کے لئے اپنی مخالفت کا اظہار کرتے ہیں ۔

انہوں نے کئی سالوں تک اربعین کے دنوں میں زائرین کو شہید کیا۔ ہم عراق میں سنہ ۱۲۹۰ سے ۱۳۹۷ ہجری اور اور اسی طرح سنہ ۱۴۲۵ ہجری سے ۱۴۳۴ ہجری تک کے خونی اربعین کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہیں ۔

 ان دونوں رپورٹوں پر غور کرنے سے یہ حقیقت آشکار ہو جاتی ہے کہ عزاداری اور زیارت کے دشمنوں کی تمام تر کوششوں کے باجود عزاداروں اور زائرین پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا ، بلکہ دنیا والے  اربعین کے موقع پر  امام حسین علیہ السلام کے زائرین کے اجتماع کو تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیتے ہیں ۔ اب ان دو رپورٹوں پر توجہ کریں :

بازدید : 180
بازديد امروز : 54976
بازديد ديروز : 84782
بازديد کل : 134522454
بازديد کل : 93017509