حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
صحیفۂ مہدیہ سے آشنائی

 

صحیفۂ مہدیہ سے آشنائی

 

        کتاب ''صحیفۂ مہدیہ''اہم دعاؤں، نمازوں اور زیارتوں کا نایاب مجموعہ ہے کہ جو امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے روایت ہوئی ہیں یا یا جو آپ  کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔اس کتاب کو پڑھنا افراد کی روحانی ومعنوی نشوونما کے لئے بہت مؤثر ہے جس سے ان میں بہت اہم اور حیاتی تبدیلیاں پیدا ہوں گی۔

        اس کتاب کا مقدمہ آپ کو بہت سے بنیادہ اور حات بخش مطالب سے آگاہ کرتا ہے جنہیں جاننا امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی شناخت و معرفت کے لئے بہت ضروری ہے۔اس کتاب کے مقدمہ کو غور و فکر سے پڑھنے والوں میں سے اکثر میںامام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف  کے بارے میں افکار و سوچنے کی روش میں بنیادی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور اب وہ آپ کے ظہور کی طرف خاص توجہ کرتے ہیں۔مقدمہ کے بعد یہ کتاب بارہ ابواب اور ایک خاتمہ پر مشتمل ہے،ان میں سے ہر باب آپ کے کے لئے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی طرف توجہ کے متعدد راستے کھولتا ہے۔

        پہلا باب:نمازیں

        دوسرا باب:قنوت میں پڑھی جانے والی دعائیں

        تیسرا باب:نماز کے بعد کی دعائیں

        چوتھا باب:ایام ہفتہ کی دعائیں

        پانچواں باب:ہر ماہ کی دعائیں

        چھٹا باب:وہ دعائیں جو ہفتہ کے ایام سے مخصوص نہیں ہیں

        ساتواں باب:حضرت بقیة اللہ الاعظم عجل اللہ فرجہ الشریف سے توسل

        آٹھواں باب: عریضے

        نواں باب:استخارے

        دسواں باب:وہ دعائیں جنہیں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف نے اپنے آباء و اجداد سے نقل کیا ہے۔

        گیارہواں باب:زیارتیں

        بارہواں باب:امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے نواب اربعہ زیارت اور دعائیں جنہیں آنحضرت کے اصحاب نے نقل کیا ہے۔

        خاتمہ:کتاب کے خاتمہ میں بعض عبادتوں کا بیان ہے جن پر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خاص توجہ ہے

        اس کتاب میں ایک سو ستر سے زیادہ نمازیں ،دعائیں اور زیارتیں موجود ہیں جن کی برکتوں سے آپ مستفید ہو سکتے ہیں۔

        کتاب ''صحیفۂ مہدیہ ''امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی دعاؤں اور زیارتوں کی وجہ سے آپ میں معنویت پیدا کرتی ہے اور جو اُ اپر پوری طرح اثر انداز ہوتی ہے۔

        اس کتاب میں آئمہ اطہار علیہم السلام سے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے بارے میں روایت ہونے والی دعاؤں اور زیارتوں کے بارے میں اہم نکات موجود ہیںجو اس حقیقت کو بیان کر رہے ہیں کہ ان ہستیوں نے کس طرح ہمیں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی آفاقی اور جہانی حکومت کی طرف توجہ دلائی ہے تا کہ ہم خدا سے دعاؤں کے ذریعے آپ  کے ظہور میں تعجیل کا تقاضا کریں ۔اسی لئے ان مقدس ہستیوں نے اپنے پیروکاروں کو حکم دیا کہ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور میں تعجیل کی دعا کیا کریں۔

        مثال کے طور پر حضرت امام رضا علیہ السلام نے اپنے شیعوں کو حکم دیا کہ وہ غیبت کے زمانے کی دعا پڑھا کریں۔١

        لیکن افسوس ہے کہ شیعہ اس بارے میں سخت کوتاہی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے امام زمانہ کی غیبت کی مدت طولانی ہو گئی ہے ۔کیا اسی وجہ سے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف نے نہیں کہا تھاکہ میں کائنات کا مظلوم ترین شخص ہوں۔٢

یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ انسان خاندان نبوت علیہم السلام کی مطلق ولایت کا قائل ہو اور ان ہستیوں کو اپنا رہبر و پیشوا بھی قرار دے اور خو کو ان کا شیعہ اور پروکار سمجھے لیکن امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی غیبت کے بارے میں غمگین نہ ہو؟کیا امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی اتنی طولانی غیبت اور آپ سے جدائی ہمارے دلوں کو اذیت نہیں ہونی چاہئے؟!

        کیا ہمیں  امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے زمانے کی طرف توجہ اور غور و فکر نہیں کرنا چاہئے؟

        کیاہمیں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے بارے میں اعتقاد کی بنیاد پر اپنی توانائی کے مطابق اس زمانے کی جلد آمد کے لئے قدم نہیں بڑھانا چاہئے اور کیا ہمیں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو  امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی آفاقی،عالمی اور عادل حکومت سے آشنا نہیں کروانا چاہئے؟

        ہم کیوں دین کے ایک بنیادی اصول سے غفلت کرتے ہوئے حضرت  امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف کے مقدس وجود کی طرف توجہ نہیں کر تے؟!یا اگر توجہ کرتے ہیں تو کیوں آنحضرت  کی الٰہی حکومت کے قیام کے لئے قدم نہیں بڑھاتے؟!لیکن کیا خاندان عصمت و طہارت علیہم السلام کی روایات میں دعا، انتظار اور شیعوں کی تیاری کو حضرت امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے زمینہ قرار نہیں دیا گیا؟

        پس پھر ہم کیوں آنحضرت کی یاد اور ان کی طر توجہ سے غافل ہیں اور کیوں آپ  کے ظہور میں تعجیل کی دعا نہیں کرتے؟کیا ہمیں نمازوں اور مجالس کے بعد  امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور میں تعجیل کی دعا نہیں کرنی چاہئے ؟

        کیا ہماری اور آپ کی یہ ذمہ داری نہیں ہے کہ ہم اس غفلت کو چھوڑ کر اپنے دل کو حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی متوجہ کریں اور خدا سے آپ کے ظہور میں تعجیل کی دعا کریں؟

        کیا اس بارے میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف  اور دوسرے آئمہ اطہار علیہم السلام سے روایت ہونے دعاؤں سے آشنا ہونا ضروری نہیں ہے؟

        اس کتاب میں موجود نمازوں ،دعاؤں اور زیارتوں کو پڑھنے سے اپنی روح کومعنوی اوج تک لے جائیں اور اس کتاب میں خاندان نبوت علیہم السلام سے روایات ہونے والوں سے دعاؤں سے آپ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف  سے انس و محبت اور ارتباط برقرا رکر سکتے ہیں۔

        اس معنوی خزانے سے استفادہ کریں ،اور یہ  اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو تحفہ دیں،مقدس مقامات (امام زادوں کے حرم،مساجد ،امام بارگاہ) میں وقف کر کے لوگوں کو امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے انتظار اور مہدویت سے آشنا کرنے کی فرہنگ و ثقافت کو رواج دینے کے لئے قدم بڑھائیں۔

        اسی طرح دوسروں کو اس کتاب کے تعارف سے انہیں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف  کے ظہور اور آپ  کی الٰہی حکومت کے قیام کی طرف متوجہ کریں۔

        بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح آپ بھی اس کتاب سے انس کے ذریعہ اپنے اندر امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف کے عشق کی آگ روشن کر سکتے ہیں۔

        اس کتاب میں خاندان وحی علیہم السلام کے فرمودات سے آپ کے لئے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے آشنائی اور انس کے متعدد راستے کھل جاتے ہیں۔

        یقینا عالم ہستی کے امیر حضرت امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف سے غفلت اور آپ کی طرف توجہ نہ کرنے کے دنیاو آخرت میں بہت برے اثرات ہیں ۔آپ اس کتاب سے انس کے ذریعے خود سے غفلت کو دورکرکے اور اس کتاب سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے مہربان اور فیق باب اور امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے انس پیدا کر سکتے ہیں۔

        ہم امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف  کے تمام پیروان کو اس کتاب سے استفادہ کرنے کی تاکید کرتے ہیں۔

صحیفۂ مہدیہ کی مختلف زبانوں میں متعدد بار چاپ

        اس کتاب کے مختلف سائز میں لاکھوں نسخے عربی،فارسی،اردو.....میں منتشر ہو چکے ہیں جسے لوگوں نے بہت سراہا ہے اور جو بہت سی کتابوں کے لئے مدرک و منبع بھی ہیں۔

عربی

        ١۔الصحفة المبارکة المہدیة:پہلی بار یہ کتاب ١٣٧٧ شمشی میں چاپ پوئی ۔کتاب کا سائز وزیری اور صفحات کی تعداد ٧٦٠تھی بہت جلد کتاب کے نسخے نایاب ہو گئے ۔پھر اس میں ٤٠٠ صفحوں کا اضافہ کیا گیا اور یہ دوسری چاپ کے لئے تیار ہو گئی۔

        ٢۔الصحیفة المہدیة أو المختار من الصحیفة المبارکة المہدیة:یہ مذکورہ کتاب میں سے کچھ ابحاث کو منتخب کرکے ترتیب دی گئی یہ ١٣٧٩شمشی میں چاپ پوئی کتاب کا سائز وزیری اورصفحات کی تعداد ٤٨٠ تھی۔

        ٣۔الصحیفة المہدیة المنتخبة:یہ کتاب بھی مذکورہ کتاب میں سے منتخب ابحاث کا مجموعہ ہے ۔یہ کتاب پاکٹ سائز میں تھی اور صفحوں کی تعداد ٣٢٨ ہے ۔ اس کے لاکھوں نسخے تقسیم ہو چکے ہیں۔

        ٤۔''الصحیفة المہدیة المنتخبة''یہ بھی پہلے والی کتاب ہے جو ٤٠٠ صفحوں پر مشتمل ہے اور نیم جیبی سائز میں متعدد بار چھپ کر تقسیم ہو چکی ہے۔

فارسی

        ١۔صحیفۂ مہدیہ:یہ کتاب ''الصحیة المھدیة''کا فارسی زبان میں ترجمہ ہے ۔اس کتاب کے ٥٦٠ صفحات ہیں اوراس کا سائز وزیری ہے۔اب تک اس کا ساتواں ایڈیشن چھپ کر منظر عام پر آچکا ہے۔

        ٢۔منتخب صحیفۂ مہدیہ:یہ کتاب''صحیفۂ مہدیہ''میں سے منتخب ابحاث کا مجموعہ ہے جوپاکٹ سائز کے ٣٥٢ صفحات پر مشتمل ہے ۔یہ کتاب گیارہ مرتبہ چاپ ہو چکی ہے۔

        ٣۔منتخب صحیفۂ مہدیہ:یہ بھی مذکورہ کتاب ہے البتہ اس کا سائز اس سے چھوٹا(نیم جیبی)ہے اور اس کے صفحوں کی تعدادد ٤١٦ ہے دسیوں مرتبہ اس کے زاروں نسخے منتشر ہو چکے ہیں۔

        ٤۔صحیفۂ مہدیہ:اس کتاب میں تمام دعاؤں اور زیارتوں کا ترجمہ بھی ہے ۔یہ ٧٥٢ صفحات پر مشتمل ہے اور اس کا سائز وزیری ہے۔اب تک تیرہ ایڈیشن میں اس کے ہزاروں نسخے چھپ کر منظر ام پر آچکے ہیں۔

        ٥۔صحیفۂ مہدیہ:اس کتاب میں تمام دعاؤں اور زیارتوںکا سامنے والے صفحے میںترجمہ بھی موجودہے ۔اس کے سائز وزیری اور صفحات کی تعداد ١٠٤٨ ہے اس کا پہلا ایڈیشن چھپ کر منظرعام پر آچکاہے۔

        ٦۔صحیفۂ مہدیہ:تمام دعاؤں اور زیارتوں کے ترجمہ کے ساتھ یہ کتاب پاکٹ سائز کے ١١٦٨صفحات پر مشتمل ہے اور یہ کا پہلا ایڈیشن ہے۔

        ٧۔منتخب صحیفۂ مہدیہ:یہ پہلے والی کتاب میں سے منتخب ابحاث کا مجموعہ ہے یہ پاکٹ سائز  میں ہے اور اسکے ٥٥٢صفحات ہیں۔اب تک اس کے بارہ ایڈیشن منظر عام پر آچکے ہیں۔

        ٨۔منتخب صحیفۂ مہدیہ:یہ پہلے والی کتاب ہی ہے مگر اس کا سائز چھوٹا(نیم جیبی) ہے۔اب تک اس کے تین ایدیشن چھپ چکے ہیں۔

اردو

        ١۔صحیفۂ مہدیہ:یہ کتاب''صحیفۂ مہدیہ:''کا اردو ترجمہ ہے جو بھارت میں ''عباس بک ایجنسی''کے توسط سے چاپ ہوئی ہے۔

        ٢۔صحیفۂ مہدیہ منتخب:یہ کتاب''منتخب صحیفۂ مہدیہ''کا اردو زبان میں ترجمہ ہے جو ٣٥٢ صفحوں پر مشتمل ہے اور اب تک اس کے تین ایڈیشن منظر عام پر آ چکے ہیں۔

        ٣۔صحیفۂ مہدیہ:یہ کتاب ''صحیفۂ مہدیہ''کا دوسرا ترجمہ ہے ۔ پاکستان کے ایک دانشور نے اس کا اردو میں ترجمہ کیا۔

تھائی

        کتاب ''صحیفۂ مہدیہ''کے مقدمہ کا کچھ حصہ تھائی لینڈ کی رسمی زبان میں ترجمہ ہو ااور اسی ملک میں چاپ بھی ہو چکا ہے۔

بلتی

        صحیفۂ مہدیہ: کتاب ' '  صحیفۂ مہدیہ'' بلتی زبان میں بھی  ترجمہ اور ہو چکی ہے جس کے صفحوں کی تعداد ٥٦٠ ہے۔

انگلش

        ١۔منتخب صحیفۂ مہدیہ:یہ انگلش زبان میں بھی ترجمہ ہو چکی ہے کتاب کا سائز وزیری اور صفحات کی تعداد ٥٧٦ ہیں ۔اب تک اس کے دو ایڈیشن منظر عام پر آ چکے ہیں۔

        ٢۔منتخب صحیفۂ مہدیہ:یہ انگلش زبان میں بھی ترجمہ ہو چکی ہے اور اس کا پہلا ایڈیشن پاکٹ سائز کے ٥٧٦ صفحوں پر مشتمل ہے۔

آذربائیجانی

        منتخب صحیفۂ مہدیہ:یہ کتاب آذربائیان کی زبان میں ترجمہ ہو کرانتشارات فجر قرآن کے توسط سے چاپ ہو چکی ہے۔یہ کتاب پاکٹ سائز کے ٣٢٠ صفحات پر مشتمل ہے۔

سندھی

        منتخب صحیفۂ مہدیہ:اس کتاب کا سندھی زبان میں بھی ترجمہ ہو چکا ہے ۔یہ پاکٹ سائز کے ٣٥٢ صفات پر مشتمل ہے ۔یہ دو مرتبہ چاپ ہوئی ۔اس کے نسخوں کی تعداد ٣٠٠٠ اور ٥٠٠٠ہے۔

کتاب صحیفۂ مہدیہ کی ترویج سے مہدویت کی نشرو اشاعت میں اپنا حصہ ڈالیئے۔

خصوصی رعائت:مساجد،امام زادوں کے روضوں،امام بارگاہوں ،جشن کی مجالس وغیرہ کے لئے یہ کتابیں خصوصی رعائت کے ساتھ دستیاب ہیں۔

فون نمبر دفتر۔قم

00982512613821

00989122510358

00989121539979

 

 

 

ملاحظہ کریں : 3000
آج کے وزٹر : 58028
کل کے وزٹر : 103243
تمام وزٹر کی تعداد : 135145602
تمام وزٹر کی تعداد : 93421972