حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
امام حسين‏ عليه السلام ؛ باب نجات امّت

امام حسين‏ عليه السلام ؛ باب نجات امّت

۱۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنے اس فرمان میں سید الشہداء حضرت امام حسين ‏عليه السلام کو ’’باب نجاة الامّة‘‘ کہا ہے ۔

یعنی اگر تمام امت مختلف مشکلات ، مصائب ، بدبختیوں اور گمراہیوں سے نجات پانا چاہے تو اس کے لئے امام حسین علیہ السلام باب نجات ہیں ۔ یعنی انہیں امام حسین علیہ السلام کی راہ سے داخل ہونا چاہئے  اور باب الحسین علیہ السلام سے داخل ہو کر مشکلوں اور مصیبتوں سے نجات پا کر امن و امان کی طرف جانا چاہئے ۔ جس طرح آخر میں دنیا بھر کے لوگ سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی راہ سے آخر  الزمان کے فتنوں اور قتل و غارت  سے نجات پا کر عصر ظہور   میں داخل ہوں گے اور پھر عالمین حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے انور مبارکہ سے منور ہوں گے ۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ امام حسین علیہ السلام قیامت کے دن میری  امت کے شہیدوں کے سردار ہیں ، لہذا امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب و انصار لوگوں کو امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے آشنا کروانے کے لئے بہت ہی اہم کردار کے حامل ہیں ۔ درحقیقت عاشور کے دن امام حسین علیہ السلام کے اصحاب کی شہادت صرف امام حسین علیہ السلام کی ہی نصرت کرنے کی غرض سے  نہیں تھی بلکہ  وہ امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ظہور ، دنیا کی تسخیر اور امام عصر ارواحناہ فداہ کی نصرت کے لئے بھی تھی ۔ 

اس بارے میں ہم اس  کتاب میں بعد کے صفحات پر بحث کریں گے ۔

ملاحظہ کریں : 146
آج کے وزٹر : 11253
کل کے وزٹر : 23197
تمام وزٹر کی تعداد : 128886184
تمام وزٹر کی تعداد : 89533072