حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
اس حادثے کے پیش آنے کے بعد کے حالات

اس حادثے کے پیش آنے کے بعد کے حالات

۱- ان سب پر ضعف اور کمزوری کی عجیب کیفیت طاری تھی کہ جس کے بارے میں ان کا یہ خیال تھا کہ ان کا زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے ان کی ایسی حالت ہے ، لیکن قدرتی طور پر نوجوان خواتین کے لئے اس حادثے کے دس دن کے بعد بھی یہ کمزوری نہیں ہونی چاہئے بلکہ اس سے پہلے ہی ان کی کمزوری دور ہو جانی چاہئے ۔

۲- وہ عجیب و غریب حزن میں مبتلا تھیں اور ان دس دنوں کے دوران وہ ایک مرتبہ بھی نہیں مسکرائیں تھیں ۔

۳- وہ سوتے ہوئے چیختی تھیں اور کبھی بلا وجہ اچانک ہی نیند سے بیدار ہو جاتی تھیں ۔

۴- ان پر خوف و وحشت کی عجیب و غریب کیفیت طاری تھی اور وہ کسی بھی آواز سے  گھبرا جاتی تھیں ۔

۵- ان کا رنگ بہت زیادہ زرد ہو گیا تھا اور روز بروز بدتر ہو رہا تھا ، اس وجہ سے اس حادثے کا سامنا کرنے والی خواتین کے شوہر اس بات پر اصرار کر رہے تھے کہ اگر ممکن ہو اس واقعہ کی چھان بین کی جائے تا کہ ان کی بیویوں کی حالت ٹھیک ہو سکے ۔

لیکن میں ان کی باتوں کو اتفاق تصور کر رہا تھا اور یہ کہہ رہا تھا : یہ سب خرافات ہے ؛ کیونکہ جس کسی کو بی کوئی دماغی چوٹ لگے تو اسے کمزوری محسوس ہوتی ہے ، وہ نیند میں چیختا چلاتا ہے ، اس کا رنگ بھی پیلا پڑ جاتا ہے ، اور اس پر خوف و وحشت کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے ، اس لئے چاہتے یا نہ چاہتے ہوئے اس تکلیف کی وجہ سے حزن کی کیفیت باقی رہے گی ۔ اس لئے میں نے یہ محکم اور مصمم ارادہ کرلیاتھا کہ جب تک میں ان تین جوانوں کو تلاش نہ کر لوں ، میں چین سے نہیں بیٹھوں گا ۔ ایک دن میں پولیس اسٹیشن گیا اور وہاں کے افسر سے الجھ پڑا کہ مدینہ منورہ میں بدامنی نہیں تھی ، تم لوگ ان تین جوان حملہ آوروں کو اب تک کیوں گرفتار نہیں کر سکے تا کہ انہیں قرار واقع سزا دی جا سکے ۔ پولیس افسر نے مجھ سے کہا : ہم انہیں ڈھونڈ رہے ہیں اور یہاں تک کہ ہم نے اخبارات وغیرہ میں بھی اعلان کیا کہ لوگ انہیں گرفتار کرنے کے سلسلہ میں ہماری مدد کریں لیکن اس کے باوجود ان کا کوئی سراغ نہیں مل  سکا۔ مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ یونیورسٹی کا وہ استاد جنّات کو تسخیر کرنے پر بھی قادر تھا ۔ انہوں نے دوستوں سے کہا کہ میں نے اپنے جنّات کو حاضر کیا ہے اور ان سے اس بارے میں تحقیق کی ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ تین شیعہ جنّات نے یہ عمل انجام دیا ہے جو ہم سنیوں کے مخالف ہیں ۔

ملاحظہ کریں : 159
آج کے وزٹر : 32348
کل کے وزٹر : 103882
تمام وزٹر کی تعداد : 132908391
تمام وزٹر کی تعداد : 92062344