حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
ایک قابل غور نکتہ

ایک قابل غور نکتہ

ظاہر ہے کہ لوگ اس اہم دن کی آمد کے مخالف اور اس کی راہ میں خلل ڈال رہے  ہیں، ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے اور پوری تاریخ  میں ماضی اور گذشتگان کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے اور نورِ خدا کو بجھانے کی کوشش کرنے والوں کو یہ موقع فراہم نہیں کرنا چاہئے کہ وہ اپنی راہ و روش کو جاری رکھیں۔ یقیناً خداوند ہمارا مددگارہو گا اور اس راہ میں ہماری مدد کرے گا اور آخر کار اپنے نور سے دنیا کو منور فرمائے  گا۔

 «يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ الله بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ ‏وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ»۔[1]

یہ لوگ چاہتے ہیں کہ نور خدا کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور خدا اپنے نور کو مکمل کرنے والا ہے ، چاہے یہ بات کفار کو کتنی ہی ناگوار کیوں نہ ہو ۔

جیسا کہ ائمہ معصومین علیہم السلام کے زمانے میں بھی عزاداری کے خلاف دشمن  کی تمام تر رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود  یہ مجالس کچھ عرصہ کے لئے  خفیہ طور پر منعقد ہوتی رہیں ، اسی طرح اگر دنیا کے کسی گوشے میں اہل بیت علیہم السلام کے مخالفوں کی حکومت ہو تو وہاں بسنے والے محبانِ اہل بیت علیہم السلام کو بھی یہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ کسی بھی طریقے سے، خواہ خفیہ طور پر ہی مجالس عزا کا انعقاد کریں  اور شیاطین کے وسوسوں، فتنوں اور شکوک و شبہات کی وجہ سے ان مجالس کو ترک نہ کریں ، اور خدا پر توکل کرتے ہوئے ان مجالس کا انعقاد کریں ، ظاہر ہے کہ خداوند متعال ان کا ناصر و مددگار ہو گا ۔

 


[1] ۔ سوره صف ، آيت:۸ .

ملاحظہ کریں : 355
آج کے وزٹر : 0
کل کے وزٹر : 48350
تمام وزٹر کی تعداد : 129568348
تمام وزٹر کی تعداد : 89963947