حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(2) جنگ صفین میں جناب اویس قرنی کی شہادت

(2)

جنگ صفین میں جناب اویس قرنی کی شہادت

جنگ صفین میں رسول اکرمۖ کے کئی بزرگ اصحاب شریک ہوئے اور انہوں نے  امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے پرچم تلے اکٹھے ہو کر معاویہ اوراس کے گماشتوں سے جنگ کی اور جام شہادت نوش کیا۔

 امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے لشکر میں صحابیوں کے علاوہ تابعین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی اور انہوں نے مولائئے کائنات علیہ السلام کا دفاع کرتے ہوئے معاویہ اور شام کے لشکر سے جنگ کی۔

ان بزرگوں میں سے ایک ایسا شخص ہے جس نے خود سازی کی اور جس کا دل ولاء پیغمبر اور آل پیغمبر صلوات اللہ علیہم اجمعین سے سرشار تھا،اور وہ اویس قرنی ہیں۔

جناب اویس قرنی ایک مشہور شخصیت ہیں اگرچہ انہوں نے رسول خداۖ کو نہیں دیکھا تھالیکن پھر بھی وہ آنحضرت کے شیدائی تھے اور یہ بزرگ آنحضرت سے بہت زیادہ الفت و محبت کرتے تھے۔

وہ  امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے زمانے میں آنحضرت کے ساتھیوں کے ساتھ مل گئے اور انہوں نے آنحضرت کی نصرت کے لئے کمر کس لی۔

ایک دن  امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کوفہ میں لوگوں معاویہ سے جنگ(جو جنگ صفین کے نام سے مشہور ہے) کے لئے لوگوں سے بیعت لے رہے تھے ۔کوفہ کے لوگوں میں سے ایک شخص آنحضرت کے پاس آیا اور اس نے اپنا نام ''اویس قرنی''بتایا۔اس موقع پر حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا:

ایک دن پیغمبر اکرمۖ نے مجھ سے فرمایا تھا:

إنّي أدرك رجلاً من اُمتّه يقال له: «اويس قرنى»، من حزب اللَّه ورسوله، يموت على الشهادة يدخل في‏ شفاعته مثل ربيعة ومضر.

بیشک تم میری امت میں سے اویس قرنی نام کے ایک شخص سے ملاقات کروگے ۔وہ خدا اور رسول خدا ۖکی حزب میں سے ہے،اسے شہید کیا جائے گا اور قیامت کے اس کی شفاعت سے اتنیزیادہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے جیسے ربیعہ اور مضر کے قبیلے کے لوگ۔جناب اویس قرنی نے جنگ صفین میں شرکت کی اور شہید ہوئے۔.(436)

 


436) اعجاز پيامبر اعظم‏ صلى الله عليه وآله وسلم در پيشگويى از حوادث آينده: 290.

 

منبع: معاويه ج 1 ص 632

 

ملاحظہ کریں : 1142
آج کے وزٹر : 31881
کل کے وزٹر : 72005
تمام وزٹر کی تعداد : 129212182
تمام وزٹر کی تعداد : 89728344