حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(3) اس روایت میں اہم نکات

(3)

اس روایت میں اہم نکات

رسول اکرمۖ کی یہ پیشنگوئی نہ صرف جناب اویس قرنی کی عظمت اور ان کی راہ کی حقانیت کی دلیل ہے بلکہ جنگ صفین میں جناب اویس قرنی کی شہادت(رسول خداۖ کی پیشنگوئی میں اس بارے میں غور کرنے سے کہ ان کی موت شہادت سے ہو گی)ان بے شمار دلیلوں میں سے ہے کہ جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کی راہ ہی راہ حق ہے اور صرف وہی لوگ اس راہ پر چل سکتے ہیں کہ  جو آنحضرت کے فرمانبردار ہوں۔

اس روایت سے کچھ نکات اخذکئے جاتے ہیں کہ جنہیں ہم بیان کرتے ہیں:

١۔جناب اویس قرنی کا امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہونے کے بارے میں رسول خداۖ کا خبر دینا۔

٢۔آپ نے جناب اویس قرنی کو خدا اور رسول خداۖ کی حزب میں سے قرار دیاہے جب کہ وہ مکان کے اعتبار سے آنحضرت کے نزدیک نہیں تھے۔اس بناء پر مکان کے لحاظ سے دوری اور نزدیکی لیاقت اور عدم لیاقت کی دلیل نہیں ہے۔

٣۔رسول خداۖ کا اویس قرنی کے مستقبل کے بارے میں خبر دینا کہ ان کی زندگی کا خاتمہ شہادت پر ہو گا۔«يموت على الشهادة».۔

٤۔حضرت  امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کی حقانیت اور آپ کے زیر پرچم جان دینے والے افرادشہیدہیں ۔

٥۔ اس روایت سے شفاعت کا مسئلہ بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ آپ نے فرمایا:

''«يدخل في شفاعته»

٦۔شفاعت کا مسئلہ صرف معصومین  علیہم السلام سے ہی مخصوص نہیں ہے بلکہ ان کے بزرگ اولیاء بھی بہت سے افراد کی شفاعت کر سکتے ہیں اگرچہ ان کی تعداد قبیلۂ ربیعہ اور مضر کی طرح زیادہ ہی کیوں نہ ہو۔

٧۔گذشتہ مطالب کے علاوہ یہ روایت ان کے لئے بہت اچھی رہنما ہے کہ جو شک و تردید میں  دچار ہوئے اور معاویہ کے پروپیگنڈوں کی وجہ سے راہ حق کوراہ باطل سے جدا نہکر سکے۔ کیونکہ وہ یہ سمجھ سکتے تھے کہ عمار یاسر اور اویس قرنی جیسے افراد (جو جس گروہ میں بھی ہوں وہ حق پر ہو گا)کس گروہ میں ہیں تا کہ ان کے وجود کے ذریعہ اس گروہ کے حق ہونے کے بارے میں جان سکیں۔

قابل توجہ ہے کہ اس روایت کو جاننے والے متعددافراد معاویہ کے لشکر سے جدا ہو کر امیر المؤمنین علی علیہ السلام کے لشکر سے ملحق گئے کہ جن میں جناب اویس قرنی بھی شامل تھے۔

 

 

منبع: معاويه ج 1 ص 327

 

ملاحظہ کریں : 912
آج کے وزٹر : 0
کل کے وزٹر : 57835
تمام وزٹر کی تعداد : 129120811
تمام وزٹر کی تعداد : 89650414