حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
شیعوں کے مقدس صندوق

شیعوں کے مقدس صندوق 

اب ہم بنی اسرائیل کے صندوق کے بارے میں بیان کی جانے والی روایات سے نتیجہ اخذ کرتے ہیں ۔ ہمارے مذکورہ بیان سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ یہود اور بنی اسرائیل کا صرف ایک صندوق یا تابوت  تھا ، جس میں حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام کا بدن مطہر نہیں تھا ، بلکہ اس میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی عصا، زرہ ، جوتے  ، حضرت ہارون علیہ السلام کی کچھ باقی رہ جانے والی چیزیں اور لوح تورات کے کچھ شکستہ ٹکڑے تھے اور بنی اسرائیل کو یہ علم نہیں ہے کہ اب وہ صندوق کہاں ہے ؟

لیکن شیعوں کا صرف ایک صندوق یا تابوت نہیں ہے  بلکہ متعدد تابوت ہیں جو صرف دنیا بھر کے شیعوں کے لئے ہی محترم نہیں ہیں ، بلکہ وہ ملائکہ اور آسمانی موجوات و مخلوقات کے لئے بھی مقدس ، محترم اور مطہر ہیں۔

اب تک دنیا بھر سے ہزاروں،لاکھوں افراد ان مقدس تابوتوں کے پاس جا  کر اپنے مصائب ، مشکلات ،رنج و غم،فقر و تنگدستی اور  قرض سے نجات پا کر بے نیاز ہو چکے ہیں اور مہلک جسمانی اور روحانی بیماریوں  سے شفا یاب ہو چکے ہیں ۔

صرف انسان ہی نہیں بلکہ ساتوں آسمانوں کے ملائکہ اور دوسری آسمانی مخلوقات بھی ان مقدس مقامات کی زیارت کے مشتاق ہیں کہ جہاں یہ تابوت رکھے گئے ہیں ۔

ان میں  نہ تو حضرت موسیٰ کے جوتے ہیں اور نہ ہی تورات کی لوح کے کچھ ٹوٹے ہوئے ٹکڑے ، ان میں نہ تو حضرت موسیٰ  کی عصاء ہے اور نہ ہی ان کی زرہ ، لیکن ان میں ایسی قدرت و طاقت ہے جو بیماریوں کا خاتمہ کر دیتی ہے ، فقر و تنگدستی کو دور کر دیتی ہے ، دشمنی کو دوستی میں بدل دیتی ہے  اور روحانی و معنوی  کمی و کاستی کو کمال تک پہنچا دیتی ہے ۔

یہ صندوق یا تابوت ان قبروں میں ہیں کہ جن میں سے ہر ایک  میں کسی  امام یا  کسی بلند مرتبہ امام زادے کا بدن مطہر موجود ہے ۔ ان پاک و پاکیزہ اور مطہر ابدان کے نا مرئی انوار اس قدر زیادہ ہیں،جو صرف تابوت تک ہی محدود نہیں ہیں ، بلکہ ضریح پر بھی محیط ہیں کہ جن میں یہ تابوت موجود ہیں ۔

انہی نامرنی انوازر کی نورانیت اور معنوی کشش کی وجہ سے زائرین کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ ضریح مقدس کو مس کرنے اور اسے چومنے سے  خود کو متبرک کریں ۔  کچھ دوسرے زائرین جو لوگوں کے ہجوم میں جانے کی طاقت نہیں رکھتے ، وہ  ان بزرگ ہستیوں کی ضریح مقدس کو دیکھ کر ہی اپنے دل کو منور کرتے ہیں ۔

معنوی قدرت کے حامل یہ انوار صرف ضریح تک ہی محدود نہیں ہوتے بلکہ یہ پورے حرم کو احاطہ کئے ہوتے ہیں بلکہ حرم سے باہر بھی ان کی شعاعیں نور افشانی کر رہی ہوتی ہیں ۔

    ملاحظہ کریں : 160
    آج کے وزٹر : 56659
    کل کے وزٹر : 92670
    تمام وزٹر کی تعداد : 132749490
    تمام وزٹر کی تعداد : 91982774